این اے 121 کے پارٹی ٹکٹ پر مسلم لیگ ن کی بڑی شخصیات آمنے سامنے آگئیں

لاہور: ہفتہ کے روز ہونے والے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے دوران لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقے سے پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل (ن)) کے دو سینئر رہنماؤں میں گرما گرم بحث ہوئی۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ روحیل اصغر اور ایاز صادق کے درمیان این اے 121 کی نشست کے لیے پارٹی ٹکٹ پر جھگڑا ہوا۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت ہفتہ کو لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند امیدواروں کے ناموں کا انتخاب کیا گیا۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز سمیت پارٹی کے دیگر عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔
شیخ روحیل پارٹی قیادت کے سامنے ڈٹے رہے، حلقے سے ٹکٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا ہوم گراؤنڈ ہے۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی صادق بھی اسی حلقے سے پارٹی ٹکٹ کے امیدوار تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ شیخ روحیل نے اجلاس کو بتایا کہ این اے 121 ان کا آبائی حلقہ ہے اور وہ وہاں سے الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر انہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔
مزید برآں، شیخ روحیل نے نشاندہی کی کہ 2018 میں، ان کے حلقے کا ایک حصہ صادق کے حلقے میں شامل کیا گیا تھا۔ چنانچہ اس نے اور ان کے کارکنوں نے صادق کے لیے مہم چلائی تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ اب جب کہ وہ اپنا اصل حلقہ دوبارہ حاصل کر چکے ہیں، اپنے روایتی آبائی حلقے سے انتخاب کیوں نہ لڑیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ روحیل نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے کسی دوسرے حلقے سے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے ہیں، اس لیے ان کے پاس اس حلقے سے الیکشن لڑنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا۔
اجلاس میں صادق نے اپنی پرانی اور نئی حلقہ بندیوں کا ڈیٹا پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش کیا۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پرانے حلقے کا تقریباً 56 فیصد حصہ این اے 121 میں شامل ہے۔